پنجاب کسان کارڈ
اس وقت پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسانوں کو کسان کارڈ فراہم کرنے کا عمل زوروشور سے جاری ہے۔ حال ہی میں پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اپڈیٹس کے مطابق کسانوں کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اپڈیٹس کے مطابق اب کسان کسان کارڈ کے ذریعے 30 فیصد تک نقد رقم نکال سکیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے کسانوں کو یہ سہولت میسر نہیں تھی، کسان صرف کارڈ کے ذریعے کریڈٹ حاصل کر کے کھاد، بیج اور زرعی ادویات خرید سکتے تھے۔ تاہم اب حکومت پنجاب نے کسانوں کو 30 فیصد نقد رقم نکالنے کی سہولت بھی فراہم کر دی ہے۔
اس کے علاوہ اگر اب تک کے اعداد و شمار کی بات کریں تو آپ کو بتاتے چلیں کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اپڈیٹس میں کہا گیا ہے کہ کسان کارڈز کے لیے اب تک حکومت کو 12 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ جن میں سے پنجاب حکومت نے 4لاکھ 87ہزار کسانوں کو کارڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔
2024-پنجاب احساس راشن رعایت پروگرام کی نئی رجسٹریشن
کسانوں کو کارڈ فراہم
یاد رہے کہ اس منصوبے کے آغاز کے وقت پنجاب حکومت نے صرف 5 لاکھ کسانوں کو کارڈ فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم کسان کارڈز کے حصول کے لیے کسانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر کارڈز کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر 7.30 لاکھ کر دی گئی ہے۔ لہذا اگر آپ کا تعلق بھی پنجاب سے ہے اور آپ نے ابھی تک یہ کارڈ حاصل کرنے کے لیے اپنی رجسٹریشن کا عمل مکمل نہیں کیا ہے، تو آپ کو اس مضمون میں اس حوالے سے مکمل تفصیلات مل جائیں گی۔ آپ اس آرٹیکل میں بتائے گئے طریقہ کار پر عمل کر کے گھر بیٹھے اپنی رجسٹریشن مکمل کر کے اپنا کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔
کارڈ سے نقد رقم نکالنے کی سہولت کب دستیاب ہوگی؟
جیسا کہ میں نے مضمون کے آغاز میں آپ کو بتایا تھا، پنجاب حکومت کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اپڈیٹس کے مطابق، کسان اب کسان کارڈ کے ذریعے 30% تک نقد رقم نکال سکیں گے۔ لہذا میں آپ کو مزید اپ ڈیٹ کرتا ہوں کہ یہ سہولت 20 نومبر 2024 سے دستیاب ہوگی۔ آج سے ٹھیک دو دن بعد، کسان اپنے کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے پنجاب بینک کے کسی بھی اے ٹی ایم سے 30% تک نقد رقم نکال سکیں گے۔
انہوں نے اپنے مضمون کے اغاز میں بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جاری تازہ ترین اپ ڈیٹس کے مطابق اب کسانوں کے کارڈ کے ذریعے 30 فیصد تک کیش نکلیں گے۔ تو اس منصوبے سے آپ کو مزید اپڈیٹ چلتا ہے کہ یہ سہولت 20 نومبر 2024 میسر سے۔ اج سے ٹھیک دن کے بعد کسان پنجاب بینک کی بھی کسی ٹی ایم سے جاکر اپنے کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے 30 فیصد تک کیش نکلیں گے۔
8171 احساس پروگرام 25000 BISP – 8171- احساس پروگرام میں اپنی اہلیت جانیے
کسان کارڈ رجسٹریشن کا طریقہ کار
کسان کارڈ کے لیے رجسٹریشن مکمل کرنے کے عمل کو بہت آسان بنا دیا گیا ہے۔ جن کاشتکاروں کے اراضی کا ریکارڈ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں دستیاب نہیں ہے انہیں اپنے ریکارڈ کی درستگی کے لیے اپنے قریبی اراضی ریکارڈ سنٹر کا دورہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد، وہ اپنے شناختی کارڈ نمبر کے ساتھ PKC Space کو 8070 پر ٹیکسٹ کر کے رجسٹریشن مکمل کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ کسان جن کا اراضی کا ریکارڈ پہلے سے ہی اراضی ریکارڈ سنٹر میں موجود ہے اور انہوں نے ابھی تک اپنی رجسٹریشن کا عمل مکمل نہیں کیا ہے وہ مذکورہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے جلد از جلد اپنی رجسٹریشن مکمل کریں۔ نوٹ کریں کہ حکومت پنجاب کی سبسڈی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کسان کارڈ ضروری ہے۔
اہلیت کا معیار
کسان کارڈ حاصل کرنے کے لیے چند اہم شرائط کو پورا کرنا ضروری ہے۔ سب سے پہلے، درخواست دہندہ کے پاس شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے۔ کسانوں کو پنجاب کا مستقل رہائشی ہونا چاہیے، اور ان کی زمین کا ریکارڈ لینڈ ریکارڈ سنٹر میں ہونا چاہیے۔ نیز، کسانوں کو کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہونا چاہیے اور کسی بینک یا مالیاتی ادارے کا مقروض نہیں ہونا چاہیے۔ ان تمام معیارات پر پورا اترنے والے کسان ہی رجسٹریشن کے لیے اہل تصور کیے جائیں گے۔
کسان کارڈ استعمال کرنے کے لیے ضروری ہدایات
کسان کارڈ صرف رجسٹرڈ ڈیلر شاپس پر استعمال کیا جائے گا جہاں کسان کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات خرید سکتے ہیں۔ کارڈ سوائپ کرتے وقت ہی آئٹمز وصول کریں، تاکہ کوئی پریشانی نہ ہو۔ خریداری پر کوئی اضافی چارجز نہیں ہوں گے، اور قیمتیں حکومت طے کرے گی۔ اگر کوئی ڈیلر مقررہ قیمتوں سے زیادہ قیمت وصول کرتا ہے تو اس کی دکان سیل کر دی جائے گی اور ڈیلرشپ منسوخ کر دی جائے گی۔ کسی بھی پریشانی کی صورت میں 0800-17000 پر شکایت درج کروائی جا سکتی ہے یا محکمہ زراعت کے مقامی افسران سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
7181 احساس پروگرام رجسٹریشن کوڈ نئی اپ ڈیٹس 2024
نتیجہ
آخر میں، پنجاب کسان کارڈ کسانوں کی مدد کے لیے حکومت پنجاب کا ایک بہترین اقدام ہے۔ 20 نومبر 2024 سے شروع ہونے والی 30% نقد رقم نکالنے کی نئی سہولت کے ساتھ، کسان اپنی زرعی ضروریات کو آسانی سے پورا کر سکتے ہیں۔ رجسٹریشن کے آسان طریقہ کار پر عمل کرکے اور رہنما خطوط کے مطابق کارڈ کا استعمال کرکے کسان سبسڈی اور دیگر خدمات سے مؤثر طریقے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد کسانوں کو بااختیار بنانا اور پنجاب میں زراعت کو بہتر بنانا ہے۔ لہذا جن کاشتکاروں نے ابھی تک اپنی رجسٹریشن کا عمل مکمل نہیں کیا ہے اور کارڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں ان سے درخواست ہے کہ وہ اپنے رجسٹریشن کے عمل کو یقینی بنائیں اور اس مضمون میں بتائے گئے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے جلد از جلد کارڈ حاصل کریں۔